لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ ڈیزل پر چلنے والی بسوں کو بتدریج الیکٹرک بسوں میں تبدیل کرنے کے لیے جامع پالیسی تشکیل دی جائے۔
جسٹس شاہد کریم نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران متعلقہ حکام کو طلب کیا۔
دورانِ سماعت، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ ڈیزل بسوں کو الیکٹرک بسوں سے بدلنے کے لیے مرحلہ وار پالیسی وضع کی جائے، اور اگر اس عمل میں دو سے تین سال بھی لگیں، تب بھی یہ اقدام ناگزیر ہے۔
عدالت نے پنجاب ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کو رکشہ مینوفیکچررز کے لیے بھی ایک مؤثر پالیسی مرتب کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس شاہد کریم نے نشاندہی کی کہ رکشوں کو الیکٹرک رکشوں میں تبدیل کرنا ممکن ہے، جس کی کئی ممالک میں کامیاب مثالیں موجود ہیں، بشمول بھارت۔ انہوں نے تجویز دی کہ رکشہ مینوفیکچررز کو شامل کر کے ایسا منصوبہ بنایا جائے جو دھویں کے اخراج کو کم کر سکے۔
مزید برآں، عدالت نے اسکول کے اوقات میں ٹریفک کے بہتر انتظام کے لیے جامع ٹریفک پلان مرتب کرنے پر زور دیا، عدالت کا کہنا تھا کہ بڑے اسکولوں کے لیے مخصوص پارکنگ ایریاز کا ہونا لازمی قرار دیا جائے۔
عدالت نے شہریوں پر بھی زور دیا کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر بہتری کے عمل میں شریک ہوں، اپنے گھروں کے سامنے صفائی ستھرائی اور خوبصورتی کا خاص خیال رکھیں تاکہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پایا جا سکے۔