سپریم کورٹ سے کمپیوٹر چوری کی واردات میں ملوث ملزم زاہد اقبال کو گرفتار کر لیاگیا ہے۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ سے کمپیوٹر چوری کے واقعے میں ملوث ایک ملازم، زاہد اقبال، کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ زاہد اقبال چیف جسٹس کے سیکرٹری کے ڈرائیور کے طور پر کام کر رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ سے دو کمپیوٹرز چوری ہونے کے معاملے پر پولیس نے مقدمے میں نامزد ملازم کو حراست میں لے لیا۔
زاہد اقبال کے ساتھ نامزد دوسرے ملزم، فیصل خان، کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ فیصل خان سپریم کورٹ میں نائب قاصد کے طور پر تعینات ہے اور اسے پہلے بھی سپریم کورٹ سے برطرف کیا جا چکا ہے۔
یہ مقدمہ سپریم کورٹ کے ڈائریکٹر آئی ٹی کی درخواست پر تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کیا گیا تھا۔
درخواست میں بتایا گیا تھا کہ سی سی ٹی وی کیمروں میں زاہد اقبال اور فیصل خان کی حرکات مشکوک پائی گئیں، جس کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔ پولیس نے اس کیس کی تفتیش جاری رکھتے ہوئے ملزمان کے خلاف شواہد اکٹھے کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔