سینیٹر طلال چودھری نے کہا کہ جو پیسے کے پی کے عوام پر لگنے چاہئیں تھے وہ جلوسوں، اسلام آباد میں چڑھائی پر لگائے گئے، پی ٹی آئی جلسے میں بڑھکوں کے علاوہ کچھ نہیں۔
لاہور میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سینیٹر طلال چودھری نے کہا علی امین گنڈاپور کے مستقبل کو وزارت اعلیٰ سے زیادہ اڈیالہ جیل میں دیکھ رہا ہوں۔ اپنے ویڈیو بیان میں، سینیٹر طلال چودھری نے علی امین گنڈاپور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کے پیسے کو جلوسوں اور اسلام آباد میں احتجاج پر خرچ کیا گیا، جبکہ پی ٹی آئی کے جلسے میں دعووں اور بڑھکوں کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔
طلال چودھری نے مزید کہا کہ گزشتہ چھ مہینوں سے جو شور مچا ہوا تھا، وہ کل ختم ہو گیا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے دعوے کیے جا رہے تھے کہ پورا پاکستان نکلے گا، ہر شہر اور گلی سے لوگ جلسے میں شامل ہوں گے، لیکن کل اسلام آباد کا ایک گراؤنڈ بھی بھرا نہیں جا سکا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ جلسے کی تقریریں محض بڑھکیں تھیں، جنہیں سن کر انہیں بچپن کی سلطان راہی کی فلمیں یاد آگئیں۔
سینیٹر طلال چودھری نے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی تقریر پر بھی تنقید کی، جس میں انہوں نے عمران خان کی رہائی کے لئے 15 دن کی مہلت دی تھی۔ طلال چودھری نے علی امین کے اس بیان کو "پدی اور پدی کا شوربا” قرار دیتے ہوئے کہا کہ 15 دن بعد شاید آپ خود اڈیالہ جیل آجائیں، لیکن عمران خان کی رہائی ممکن نہیں ہے۔
علی امین گنڈاپور کے لاہور آنے کے بیان کو دھمکی اور گیدڑ بھبکی قرار دیتے ہوئے، طلال چودھری نے کہا کہ اگر ہنگامہ خیزی کے لئے آئیں گے تو ان کی مونچھیں اکھاڑ دی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بگڑے لوگوں کا علاج ڈنڈے سے کیا جاتا ہے، اور قانون نافذ کرنے والے اس کام کو بخوبی جانتے ہیں۔ طلال چودھری نے علی امین گنڈاپور کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دن میں بڑھکیں مارتے ہیں اور رات میں ہمارے پاؤں پڑتے ہیں۔
آخر میں، طلال چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے قانون سازی کے خلاف احتجاج کی بات کی جا رہی ہے، لیکن پارلیمان کا حق ہے کہ وہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمے، معیشت کی بہتری، اور سیاسی استحکام کے لئے قانون سازی کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دھمکیاں اور بڑھکیں عمران خان کی سیاست کے آغاز سے ہی جاری ہیں۔