لاہور، سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جو جماعت ملک کو تقسیم کرنے کا باعث بنی، وہ آج خود اندرونی اختلافات اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مریم اورنگزیب نے سابقہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ4 سال تک نالائق حکمرانوں نے ملک پر حکمرانی کی، جن کے دور میں مہنگائی 60 فیصد تک جا پہنچی تھی، جبکہ اب مہنگائی کی شرح کم ہو کر 0.7 فیصد تک آ گئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے دور میں سی پیک جیسا اہم منصوبہ معطل ہوا اور ایک کروڑ افراد بیروزگار ہوئے، آج وہی جماعت داخلی خلفشار اور باہمی الزام تراشی کا شکار ہے۔
مریم اورنگزیب نے بجلی کے نرخوں میں کمی کو ایک اہم کامیابی قرار دیا اور کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں رہتے ہوئے عوام کو ریلیف دینا ایک بڑا چیلنج تھا، جسے کامیابی سے مکمل کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ تاریخ کا سب سے بڑا کسان ریلیف پیکیج دیا گیا جبکہ پنجاب میں مفت ادویات کی فراہمی دوبارہ شروع ہو چکی ہے، جس سے اب تک تقریباً 7 لاکھ مریض مستفید ہو چکے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ جون تک پنجاب میں 700 سے زائد سڑکیں مکمل ہو جائیں گی اور گندم کے حوالے سے ایک اہم اجلاس وزیراعلیٰ پنجاب کی صدارت میں اگلے ہفتے منعقد ہوگا۔
کینالز کے مسئلے پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے واضح مؤقف اختیار کیا ہے اور اسے سیاست کا رنگ دینا مناسب نہیں، اس معاملے پر مشترکہ مفادات کونسل میں بات ہو سکتی ہے، آئین میں ہر صوبے کے پانی کا حق واضح ہے۔
مریم اورنگزیب نے آخر میں کہا کہ آئی پی پیز اور بجلی چوری کے خلاف اقدامات میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔