وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام قائم ہو چکا ہے اور اداروں میں اصلاحات اور نظام کی بہتری کا سلسلہ جاری ہے۔
اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ پارلیمان، عدلیہ اور انتظامیہ اپنے آئینی فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہیں، حکومت کی مسلسل محنت کے نتیجے میں معاشی استحکام حاصل کیا جا چکا ہے، جبکہ ادارہ جاتی اصلاحات اور نظام کی بہتری پر کام جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یومِ پاکستان کے موقع پر ہم اپنے بزرگوں اور قومی رہنماؤں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں، قراردادِ پاکستان ہماری تاریخ کا ایک روشن باب ہے، آج پاکستان ایک خودمختار ریاست ہے اور ہم ایک آزاد قوم ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہنرمند شہری ہر شعبے میں اپنی محنت سے نئی کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں، جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج، پولیس، رینجرز اور ایف سی غیر معمولی بہادری اور جرات کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئیں، عہد کریں کہ قیامِ پاکستان کے مقاصد کے حصول کے لیے انتھک محنت کریں گے، اور قائداعظم کے اتحاد، یقین اور نظم و ضبط کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ملک کو ایک ترقی یافتہ اور فلاحی ریاست بنائیں گے۔
دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے لیے جنگ کسی صورت فائدہ مند نہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر ہم جنگ کی طرف بڑھ رہے ہیں تو ہمیں رک کر جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔