ہری پور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر، عمر ایوب نے قانون کی بالادستی کے لیے اپنی جدوجہد مزید تیز کرنے کا اعلان کر دیا۔
ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ تحریکِ تحفظِ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے تمام جماعتوں کے ساتھ مل کر لائحہ عمل ترتیب دیا جا رہا ہے،انہوں نے اختر مینگل اور سراج ترین پر درج جھوٹی ایف آئی آرز کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مسنگ پرسنز ایک بڑا مسئلہ ہے، جس پر انہوں نے چیف جسٹس سے ملاقات میں بھی بات کی تھی۔ انہوں نے زور دیا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہوگا، اسی لیے وہ اپنی تحریک کو مزید تیز کریں گے۔
ملکی معیشت پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے معیشت کو 4 ہزار ارب روپے کا نقصان پہنچا، کرپشن میں اضافہ ہوا، جبکہ گزشتہ دو سال کے دوران ملک میں کوئی بڑی سرمایہ کاری نہیں آئی، انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مزید دو کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں۔
گزشتہ دو سالوں میں 20 لاکھ افراد پاکستان چھوڑ چکے ہیں، جس کے باعث ملک سے 27 ارب ڈالر کیش باہر چلا گیا، اس کے برعکس، حکومت محض ڈیڑھ ارب ڈالر کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات کر رہی ہے، حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے اور خیبرپختونخوا کے 1100 ارب روپے کے واجبات ادا کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔
عمر ایوب نے میڈیا پر قدغن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیکا ایکٹ کے ذریعے صحافیوں اور میڈیا پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے تمام مسائل کا واحد حل شفاف انتخابات ہیں۔