ٹیکسلا،وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف سے مذاکرات میں عمران خان کی رہائی ایجنڈے میں شامل نہیں ہوگی۔
ٹیکسلا میں میڈیا سے گفتگو کے دوران مذاکرات کے لیے پہلے آپ کو ٹی او آر طے کرنےہیں، ایجنڈا سیٹ کرناہے، اس بعد بات آگے چل سکتی ہے۔
بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں عمران خان کی رہائی ایجنڈے میں شامل نہیں ہوگی، یہ نہیں ہو سکتا پہلےآپ سول نافرمانی کی کال دیں، پھرکہیں 9 مئی میں ریلیف مل جائے، عدالتوں کے فیصلے اور نظام ہے، عدالتی سسٹم اپنا راستہ اختیار کرے گا۔
مشیر قانون و انصاف کا کہنا ہے کہ اگرکوئی سمجھ رہا ہے کہ مذاکرات کی آڑ میں ڈیل یا ڈھیل ملے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے، مذاکرات میں کہیں نہیں لکھاکہ آپ کو عام معافی دی جائے گی، 9 مئی کے کیسز اپنے مطقی انجام کو پہنچیں گے، مذاکرات الگ چیز ہیں اور قانون کاحرکت میں آنا الگ چیز ہے۔
بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت پہلے بھی سنجیدہ تھی اور اب بھی سنجیدہ ہے، 10 مہینوں سے اتحادی اور ہم یہی راگ الاپ رہے ہیں مسائل کاحل صرف مذاکرات میں ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آج تحریک انصاف سے مذاکرات کے لیے حکومتی اتحاد پر مشتمل کمیٹی کا اعلان کیا ہے جس میں اسحاق ڈار، راجا پرویز اشرف، نوید قمر، رانا ثنا اللہ، خالد مقبول صدیقی اور چوہدری سالک حسین شامل ہیں۔