اسلام آباد، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس میں یہ کہا کہ عدلیہ پر قبضہ جمانے کے لیے بڑی دیر سے کارروائی جاری تھی، گزشتہ روز پی ڈی ایم 3 متحرک تھی، 26 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے کیلئے قانونی عمل کا جائزہ لے رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اپوزیشن کے چند لوگوں نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیئے، اپوزیشن رہنماؤں سے یہ کہنا تھا کہ ترمیم کا حصہ نہ بنیں، کچھ لوگ بک جاتے ہیں اور کچھ دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسمبلی میں آدھے لوگ وہ ہیں جو جیتے ہی نہیں، 1973 کا آئین مشکل حالات میں بنا تھا، حکومت پنجاب کی جانب سے صرف 2 ماہ کے لیے عوام کو ریلیف دیا گیا۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم سے بروقت انصاف ہوگا اور ہوتا نظر بھی آئے گا۔
اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے 26 ویں آئینی ترمیم پاس ہونے پر قوم کو مبارکباد دی اوریہ کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم عوام کی آواز سب سے بلند ہونے کا واضح پیغام ہے، آئینی ترمیم پارلیمنٹ کی بالا دستی کے لئے ضروری تھی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے پارلیمنٹ کو مکمل آئینی اختیار اور عزت واپس ملی ہے، ترمیم سے بروقت انصاف ہوگا اور ہوتا نظر بھی آئے گا، 26 ویں آئینی ترمیم سے ملکی جمہوری نظام مزید مضبوط ہوگا۔