جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ سپریم کورٹ کی غیر جانبداری اس کے فیصلوں سے نظر آئے گی۔
ایسوسی ایشن آف انٹرنیشنل لائرز گلوبل کے زیر اہتمام لنکنز ان میں کانفرنس ہوئی جس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری سمیت پاکستان سے آئے وکلا ایسوی ایشن کے ارکان کی جانب سے خصوصی شرکت کی گئی۔
جسٹس طارق محمود کی جانب سے عدلیہ کی آزادی اور منصفانہ ٹرائل کے موضوع پر خطاب کے دوران یہ کہا کہ وکلا کی انٹرنیشل کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، ایسی کانفرنسوں کے ذریعے ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
جسٹس طارق محمود کا کہنا تھا کہ جج حقائق کی بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں، سپریم کورٹ اپنی خود مختاری کیلئے کھڑی ہے اور جلد ہی انصاف کی فراہمی کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو بروکار لایا جائے گا۔
سپریم کورٹ کے جج نے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں کئی مسائل درپیش ہیں، ای کورٹس سے کیسز تیزی سے بھگتانے میں معاونت ملے گی، سپریم کورٹ کے غیر جانبداری اس کے فیصلوں سے نظر آئے گی۔
اس موقع پر سابق جسٹس شاہد جمیل نے گفتگوکے دوران یہ کہا کہ نئی آئینی ترامیم سے سپریم کورٹ کے اختیارات کم ہونگے، آئینی ترامیم سے عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ ہوگا۔
اس آئینی ترامیم کا جلد انصاف کی فراہمی سے بھی کوئی تعلق نہیں، اس کا مقصد کچھ اور ہے، کاش اسی طرح جلد انصاف کی فراہمی کیلئے بھی یہ مل کر بیٹھیں۔