امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ آئین میں ترمیم سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ہونی چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئینی ترمیم پر وسیع مشاورت کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں خریدو فروخت کا عمل معمول بن چکا ہے، ہر ترمیم کے موقع پر یہ سلسلہ شروع ہوجاتا ہے اور سیاسی پارٹیاں اس عمل کے پیچھے چھپ جاتی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو لوگ اس عمل میں شامل ہیں، ان کا نام لے کر انہیں سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے۔
انہوں نے عدالتوں میں انصاف کی فراہمی پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم اب سیاسی پارٹیوں کے وعدوں پر یقین نہیں رکھتی۔ حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ججز کی تقرری سنیارٹی کی بنیاد پر ہونی چاہیے اور لوگوں کا عدالتوں پر اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی بھی حمایت کی اور کہا کہ سوال یہ ہے کہ لوگ فیک نیوز پر کیوں یقین کر رہے ہیں۔ حافظ نعیم نے فروری کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو 70 ہزار سے زائد جعلی ووٹ ڈالے گئے۔
حافظ نعیم الرحمان نے فلسطین میں حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے انہیں ایک عظیم انسان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا یہ خیال غلط ہے کہ یحییٰ سنوار کی شہادت سے وہ اپنے مقاصد حاصل کرلے گا۔ انہوں نے کشمیر میں بھارتی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اب سفارتی طور پر تنہائی کا شکار ہورہا ہے جبکہ نواز شریف کی بھارت کے ساتھ دوستی اور تجارت کی باتیں کی جا رہی ہیں۔