یونیورسٹی آف گجرات میں ہراسمنٹ کے موضوع پر ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت صوبائی خاتون محتسب پنجاب محترمہ نبیلہ حاکم علی خان نے کی۔
گجرات (ویب ڈیسک) یونیورسٹی آف گجرات میں خواتین کے وراثتی جائیداد میں حقوق اور ملازمت کی جگہ پر ہراسمنٹ کے موضوع پر ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت صوبائی خاتون محتسب پنجاب محترمہ نبیلہ حاکم علی خان نے کی۔ اس تقریب میں کنسلٹنٹ گوجرانوالہ ڈویژن شاہد رضا، پرسنل اسٹاف آفیسر حافظ فاروق انور، اور لاء آفیسر گجرات سبحان سرور نے بھی شرکت کی، جبکہ محترمہ نبیلہ حاکم علی خان نے بطور مہمان خصوصی سیمینار میں شرکت کی۔
اپنے خطاب میں نبیلہ حاکم علی خان نے کہا کہ خواتین آج کے دور میں مردوں کے شانہ بشانہ مختلف شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اسلام نے خواتین کو وراثت سمیت ہر ممکنہ حق فراہم کیا ہے، اور ریاست پاکستان نے بھی خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ٹھوس قوانین بنائے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو ان کے وراثتی حقوق دلانے کے لیے حکومت تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمیں ان کی خود اعتمادی اور وقار بڑھانے کی ضرورت ہے۔
محتسب پنجاب نے ملازمت کی جگہ پر خواتین کے لیے محفوظ اور خوشگوار ماحول کی فراہمی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ان کے وراثتی حقوق سے کسی صورت محروم نہیں کیا جا سکتا اور ہمیں ان میں جرات اور حوصلہ پیدا کرنا ہوگا تاکہ وہ معاشی طور پر مستحکم ہو سکیں۔
محترمہ نبیلہ حاکم علی خان نے سیمینار میں موجود طالبات کے سوالات کے جوابات بھی دیے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ اللہ تعالیٰ نے جو حق خواتین کو دیا ہے، اسے حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔ انہوں نے معافی اور درگزر کے عمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ لیکن اپنے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب میں خواتین محتسب کے 10 ریجنل دفاتر پہلے ہی سے فعال ہیں، اور مزید 7 ضلعی دفاتر جلد قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ خواتین کو ان کے حقوق اور تحفظ کے لیے بہترین خدمات فراہم کی جا سکیں۔ سیمینار میں شرکت کرنے والے افراد نے اس تقریب کو ایک مثبت قدم قرار دیا، جس سے خواتین میں شعور اور آگاہی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔