اسلام آباد، بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور ن لیگ کے درمیان آئینی ترامیم پر اتفاق ہو گیا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے اسلام آباد میں پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں یہ کہا کہ یہ ترامیم عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے، بلاول نے یہ بتایا کہ مسودہ تقریباً تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، جس میں ان جماعتوں کی جوڈیشل اصلاحات کے حوالے سے تجاویز شامل ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم پاکستان سے امید ظاہر کی کہ وہ مولانا کے جائز مطالبات کو تسلیم کریں گے۔
چیئرمین بلاول کی جانب سے یہ عزم کیا گیا کہ اپنی سیاسی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے وہ آئینی ترامیم کو منظور کرانے میں کامیاب ہوں گے اور یہ ایک اہم موقع ہے کہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کریں، جو پہلے کبھی پورے نہیں ہوئے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے آئینی ترمیم پر مولانا فضل الرحمان سے اتفاقِ رائے کی امید ظاہر کی ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کی بات سن رہے ہیں اور وہ ہماری بات سن رہے ہیں، اور آئینی ترمیم پر ان سے بات بن جائے گی۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ کچھ دن پہلے مولانا فضل الرحمان نے ایک کالے ڈبے کا ذکر کیا تھا جس سے "کالا کاغذ” نکلا، بعد میں وہ کالا ڈبہ ہرا اور پھر سفید ہوگیا، اور اب اس معاملے پر آگے کا پراسیس چل رہا ہے۔