آئینی ترمیم کا مقصد مجھے قید میں رکھنا ہے، حکمرانوں نے عدلیہ کا بیڑا غرق کرنے کا فیصلہ کیا :عمران خان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ آئینی عدالت کا قیام سپریم کورٹ کے خوف (ڈر) کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نئی آئینی ترامیم سے ملک کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا، اور یہ سب الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کو چھپانے کی کوشش ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ یہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کو دوبارہ لا کر عدلیہ کو کمزور کرنا چاہتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ہم خاموش رہیں گے۔ لیکن ہم اس کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے اور لاہور میں پرامن اور تاریخی جلسہ کریں گے۔ یہ ملک کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔ ان کو معلوم ہے کہ اگر جسٹس قاضی فائزعیسیٰ عہدے پر برقرار نہ رہے تو انسانی حقوق کی درخواستوں پر کارروائی ہوگی، انسانی حقوق کی پٹیشنز سنی جائیں گی، اسی خوف کی وجہ سے یہ لوگ ملک کو تباہ کر رہے ہیں۔

latest urdu news

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ خوفزدہ ہیں کہ اگر الیکشن کھل گیا تو سب کچھ الٹا ہو جائے گا، قانون کی حکمرانی (رول آف لا) کو پامال کیا جا رہا ہے، اور اس سے بڑا ظلم ملک پر نہیں ہو سکتا۔ یہ جمہوریت کو تباہ کر کے ملک میں قانون کی حکمرانی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ نیب ترامیم کے ذریعے حکومتی افراد نے اپنے اربوں روپے معاف کروا کر خود کو تحفظ فراہم کیا ہے، اور یہ اقدامات ملکی مفاد کے خلاف ہیں۔ ججز کو دھمکیاں دینا، لوگوں کو اغوا کرنا اور ایک سیاسی جماعت کو ختم کرنے کی کوشش سے سیاسی عدم استحکام بڑھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترمیم لانے والوں کا پیسہ بیرون ملک ہے اور حکومت میں شامل لوگ عدلیہ کی آزادی نہیں چاہتے۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اشرافیہ کے مفادات اور ملکی مفاد ایک دوسرے سے متضاد ہیں، اشرافیہ کا اصل مقصد الیکشن فراڈ اور اپنے پیسے کو بچانا ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ میں 4 ہزار پاکستانی کمپنیاں دبئی میں رجسٹر ہوئیں، مگر حکمرانوں (اشرافیہ ) کو اس کی کوئی پرواہ نہیں نا ہی فرق پڑتا ہے کیونکہ ان کی دولت اور جائیدادیں بیرون ملک ہیں، مزید کہا کہ محسن نقوی کی اہلیہ کی 50 کروڑ ڈالر کی پراپرٹی دبئی لیکس میں سامنے آئی ہے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ عوام کو اپنے حقوق اور عدلیہ کی حفاظت کے لیے کھڑا ہونا ہوگا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ ججز اور صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور عدلیہ کی آزادی کا دفاع کریں گے۔

News Alert Urdu