اسلام آباد، سپریم کورٹ کی جانب سے فیصل واوڈا کیخلاف توہین عدالت کیس 12 ستمبر کو سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ توہین عدالت کیس کی سماعت کرے گا۔
بینچ میں جسٹس عرفان سعادت، نعیم اختر افغان، جسٹس بلال حسن شامل ہیں۔
یاد رہے کہ فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال نے اپنی الگ الگ پریس کانفرنسز میں اعلی عدلیہ کے ججز پر تنقید کی تھی، بعد میں فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال نے سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی بھی مانگ لی تھی۔
دوسری جانب صوبائی وزیراطلاعات عظمی بخاری نے بیرسٹر سیف کے بیان پررد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ جیل کا قیدی سرٹیفائیڈ جھوٹا اور بد دیانت ثابت ہو چکا، سابق وزیراعظم نواز شریف جب بھی اقتدار میں آتے ہیں دو تہائی اکثریت سے آتے ہیں۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف کا اوڑھنا بچھونا فتنہ اور فساد ہے، صدر ن لیگ کے خلاف سازش کر کے آر ٹی ایس بٹھا کر چور دروازے سے اقتدار پر قبضہ عمران خان کی جانب سے کیا تھا۔
صوبائی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ دوبارہ گنتی کے نام سے آپ کی ٹانگیں کانپتی ہیں، اپوزیشن لیڈر نے کے پی، کے حلقے سے الیکشن لڑ کر رزلٹ پر حکمِ امتناع کیوں لیا؟ وفاقی دارالحکومت میں تماشہ لگانے کی بجائے پشاور میں تماشے لگائیں۔