حکومت اور اپوزیشن دونوں نے بی این پی سربراہ اختر مینگل سے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفی واپس لینے کی اپیل کی ہے۔
رانا ثنا اللہ کی قیادت میں حکومتی وفد اختر مینگل کو منانے پہنچا، میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اختر مینگل کا فیصلہ نہ صرف ان کے حلقے کے عوام بلکہ حکومت کے لیے بھی سرپرائز ہے۔
وزیراعظم کے سیاسی مشیر نے کہا کہ ان کے پاس آئے ہیں، بیٹھ کر بات کریں گے، کوشش ہے ان کی ناراضی کو دور کیا جائے اور ایک ساتھ چلا جائے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے وفد نے بھی سردار اختر مینگل سے ملاقات کی اور قومی اسمبلی سے استعفی واپس لینے کی درخواست کی۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ استعفی کسی مسئلے کا حل نہیں، پارلیمان میں رہیں آواز اٹھائیں، اِسی سے مسائل کا حل نکلے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سردار اختر مینگل کی جانب سے قومی اسمبلی کے ممبر کی حیثیت سے استعفیٰ دیتے ہوئے یہ کہنا تھا کہ میں اپنے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کر سکا اس لیے استعفیٰ دے رہا ہوں۔
سردار اختر مینگل نے کہا کہ اپنے استعفے کے معاملے میں بلوچستان کے حالات دیکھ کرفیصلہ کرکے آیا تھا، میں اسٹیٹ، صدر اور وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اعلان کرتا ہوں، پورے نظام پر عدم اعتماد کر رہا ہوں۔