اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کی ممکنہ ملٹری ٹرائل روکنے کی درخواست پر اعتراضات عائد کردیے ہیں۔
9 مئی کیسز میں سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ملٹری کورٹ ٹرائل کیلئے فوجی تحویل میں نہ دینے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراضات عائد کیے گئے کہ کسی مخصوص ایف آئی آر کا حوالہ دیے بغیر ریلیف کیسے مانگا جا سکتا ہے؟ درخواست کیساتھ کوئی آرڈر یا دستاویز نہیں لگائی گئی۔
رجسٹرار آفس کی جانب سے یہ اعتراض لگایا کہ پنجاب کے کیسز پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست کیسے دائر ہو سکتی ہے، ملٹری کورٹس کا معاملہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر التواء ہوتے ہوئے ہائیکورٹ میں درخواست کیسے دائر ہو سکتی ہے؟
سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو فوجی تحویل میں دینے سے روکا جائے اور یہ یقینی بنایا جائے کہ عمران خان سویلین ہیں اور انکا کیس سویلین عدالتوں میں ہی رہے۔