پشاور، جلسہ کرنے کے خواہشمند وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا جلسہ ملتوی ہونے پر ناخوش ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی ہر حال میں جلسہ کرنا چاہتے تھے، علی امین اور اسد قیصر میں طے پایا تھا کہ اسلام آباد ہر حال میں جانا ہے۔
ذرائع کے مطابق علی امین اور اسد قیصر نے طے کیا تھا کہ انتظامیہ جہاں روکے وہاں جلسہ ہوگا، دونوں رہنماؤں کے درمیان رابطے میں قانون ہاتھ میں نہ لینے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
اس سے پہلے صوابی میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کا یہ کہنا تھا کہ این او سی منسوخ ہونے کے باوجود آج جلسہ کرنا تھا، سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ رک جاؤ تو ہم رک گئے، بانی پی ٹی آئی نے حکم دیا کہ 8 ستمبر کو جلسہ کریں۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون کی عملداری یقینی بنائی جائے، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ اس حد تک جائیں کہ پھر کنٹرول نہ کرسکو، عمران خان نے ایک بار پھر آئین و قانون کی پاسداری کی، آئین و قانون پرعمل درآمد کرنا سب پر فرض ہے۔
علی امین گنڈا پور کا یہ کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان جب چاہیں گے جلسہ ہوگا،عمران خان نے کہا کہ 8 ستمبر کو بھرپور جلسہ کرنا ہے تو اب 8 ستمبر کو ہی جلسہ ہوگا۔