پشاور، مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وزیرِ دفاع خواجہ آصف کے بیان کو گمراہ کن اور حقیقت کے برعکس قرار دیا ہے۔
خواجہ آصف کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ ایسے دعوے وفاقی حکومت کی دہشت گردی کے خلاف ناکامی کو چھپانے کی ایک بے سود کوشش ہیں۔ اگر وزیر دفاع کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت ہے تو وہ کسی ایک دہشت گرد کی نشاندہی کریں جو خیبرپختونخوا میں بسایا گیا ہو۔
انہوں نے کہا کہ اگر وزیر دفاع واقعی دہشت گردوں کی موجودگی سے آگاہ ہیں تو محض الزامات لگانے کے بجائے ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی؟ خواجہ آصف صرف اسلام آباد کی نہیں بلکہ پورے ملک کی سرحدوں کے محافظ ہیں، انہیں اپنی ذمہ داریوں کا ادراک ہونا چاہیے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ یہ افسوسناک ہے کہ ایک اہم حکومتی منصب پر فائز ہونے کے باوجود خواجہ آصف دہشت گردی جیسے نازک معاملے کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بیانات نہیں، بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ اقلیتوں کے جان و مال کے تحفظ کو ریڈ لائن قرار دیتے ہوئے اسے یقینی بنایا جا رہا ہے۔
وزیرِاعلیٰ مریم نواز نے ہندو برادری کے تہوار ہولی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ رنگوں کا یہ خوشنما تہوار محبت، ہم آہنگی اور بھائی چارے کی علامت ہے، پاکستان مختلف مذاہب اور ثقافتوں کا خوبصورت امتزاج ہے، جہاں ہر فرد کو برابر کے حقوق اور مواقع حاصل ہیں، دعا ہے کہ یہ دن سب کے لیے مسرت، محبت اور بین المذاہب ہم آہنگی کی نوید لے کر آئے۔