اسلام آباد، قومی اسمبلی نے بولان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کے خلاف متفقہ مذمتی قرارداد منظور کر لی، جس میں دہشت گردی کی اس کارروائی کی شدید مذمت کی گئی۔
یہ قرارداد وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے ایوان میں پیش کی، جس پر حکومت اور اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان نے دستخط کیے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرنے اور معصوم شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، ملک میں دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے ایوان نے عزم کیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ کسی بھی فرد یا گروہ کو ملک کے امن، ترقی اور خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ملک میں خوف، نفرت اور تشدد پھیلانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو بھی سراہا گیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کوئٹہ پہنچ گئے ہیں جہاں وہ امن و امان کی صورتحال اور دیگر امور پر اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے میں جاں بحق ہونے والے 25 افراد کی میتیں مچ پہنچا دی گئی ہیں، جہاں سے انہیں شناخت کے بعد آبائی علاقوں کو منتقل کیا جا رہا ہے۔