سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن مکمل کرلیا جہاں 21 مسافر شہید ہوئے جبکہ تمام دہشتگردوں کو ہلاک کردیا گیا۔
اسلام آباد: بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے خلاف سیکیورٹی فورسز کا آپریشن مکمل کر لیا گیا، جس میں تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ حملے میں 21 مسافر شہید ہوئے۔
آپریشن کی تفصیلات
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، ایس ایس جی اور ایئر فورس پولیس نے اس آپریشن میں حصہ لیا۔
- پہلے مرحلے میں خودکش حملہ آور کو نشانہ بنایا گیا۔
- آپریشن کے دوران تمام یرغمالیوں کو بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا۔
- 33 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
ڈرائیور امجد یاسین کے حوالے سے متضاد خبریں
ابتدائی طور پر جعفر ایکسپریس کے ڈرائیور امجد یاسین کے شہید ہونے کی خبریں گردش کر رہی تھیں، تاہم بعد میں انہوں نے خود اپنے اہل خانہ سے فون پر رابطہ کیا اور تصدیق کی کہ وہ محفوظ ہیں اور جلد گھر واپس آ جائیں گے۔
ان کے بھائی عامر یاسین نے بھی تصدیق کی کہ پہلے ہمیں بتایا گیا کہ امجد بھائی شہید ہو گئے ہیں، لیکن جب ان کا فون آیا تو ہماری جان میں جان آئی۔
حملے کے بعد کی صورتحال
- 190 یرغمالیوں کو بازیاب کروا لیا گیا، جن میں 58 مرد، 31 خواتین، اور 15 بچے شامل تھے۔
- زخمی 37 مسافروں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
- 57 مسافروں کو کوئٹہ اور 23 کو مچھ اور آب گم میں ان کے رشتہ داروں کے پاس منتقل کر دیا گیا۔
جعفر ایکسپریس حملے پر وزیراعظم شہباز شریف، صدر مملکت آصف علی زرداری، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ سمیت اعلیٰ حکام اور سیاسی قائدین نے شدید مذمت کا اظہار کیا اور شہداء کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا: "کسی کو پاکستان کے شہریوں کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ سیکیورٹی فورسز ملک کے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گی۔”