بی بی سی کیمطابق جعفر ایکسپریس ٹرین کے ڈرائیور امجد یاسین نے اپنے گھر والوں سے فون پر رابطہ کر کے بتایا ہے کہ وہ محفوظ ہیں اور جلد گھر آ جائیں گے۔
کوئٹہ: جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد ٹرین کے ڈرائیور امجد یاسین کے جاں بحق ہونے کی خبریں گردش کر رہی تھیں، تاہم اب انھوں نے خود اپنے گھر والوں سے فون پر رابطہ کیا ہے اور تصدیق کی ہے کہ وہ محفوظ ہیں اور جلد واپس آ جائیں گے۔
امجد یاسین کی موت کی خبریں کیسے پھیلیں؟
جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے کے دوران شدید فائرنگ اور بم دھماکوں کے باعث متعدد مسافروں اور عملے کے افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں۔ اس دوران امجد یاسین کی شہادت سے متعلق بھی افواہیں گردش کرنے لگیں، جس کی تصدیق یا تردید کے لیے ان کے اہل خانہ اور حکام مسلسل کوشش کر رہے تھے۔
اہل خانہ کی تصدیق
امجد یاسین کے بھائی عامر یاسین نے اس حوالے سے تصدیق کرتے ہوئے بی بی سی کو بتایا کہ: "پہلے ہمیں بھی بتایا گیا کہ امجد بھائی جاں بحق ہو گئے ہیں، لیکن جب ان کا فون آیا تو ہماری جان میں جان آئی۔ یہ ہمارے لیے کسی معجزے سے کم نہیں۔”
تازہ ترین صورتحال
بی بی سی ذرائع کے مطابق امجد یاسین کی تازہ تصویر بھی بی بی سی سے شیئر کی گئی ہے، جس میں وہ محفوظ اور خیریت سے نظر آ رہے ہیں۔ سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس کے تمام یرغمالیوں کو بازیاب کرانے کا آپریشن کامیابی کے آخری مراحل میں ہے اور علاقے کو کلیئر کیا جا رہا ہے۔
یہ واقعہ پاکستان میں ریلوے سیکیورٹی اور دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ حکام نے اس حملے کی مکمل تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچاؤ کے لیے مزید سخت حفاظتی اقدامات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔