قومی کرکٹر احمد شہزاد نے کہا ہے کہ جو ٹیم مسلسل ہار رہی تھی وہی اب نیوزی لینڈ بھیج دی گئی ہے۔
پشاور: قومی کرکٹر احمد شہزاد نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی مسلسل ناکامیوں اور سلیکشن پالیسی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بار بار ہارنے والی ٹیم کو دوبارہ موقع دینا ناانصافی ہے۔ ان کے مطابق، اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو پاکستان کرکٹ کا حال بھی ہاکی جیسا ہو جائے گا۔
احمد شہزاد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی شکست کا سبب غلط سلیکشن تھی۔
- دوسری ٹیموں نے چار چار اسپنرز شامل کیے، مگر پاکستان کے پاس صرف ایک اسپنر تھا۔
- بار بار ناکام کھلاڑیوں کو ہی دوبارہ دوسرے فارمیٹس میں شامل کیا جا رہا ہے۔
- ڈومیسٹک کرکٹ میں نوجوان ٹیلنٹ کو موقع نہیں دیا جا رہا۔
انہوں نے کرکٹ بورڈ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہی سلیکشن کمیٹی اور کوچنگ اسٹاف برقرار ہے، جبکہ ناکامیوں کی جوابدہی نہیں کی جا رہی۔
نیپوٹزم اور غیر میرٹ پر سلیکشن کا الزام
احمد شہزاد نے کہا کہ پاکستان کرکٹ میں نیپوٹزم بڑھ چکا ہے، اور کئی کھلاڑی سفارش پر ٹیم کا حصہ بن رہے ہیں۔
- بھارت کی ٹیم میں میرٹ پر سلیکشن ہوتی ہے، اسی لیے وہ ہمیں آرام سے شکست دے دیتے ہیں۔
- پاکستان کرکٹ بورڈ کے اہم عہدے مخصوص افراد کے پاس ہیں، اور بہتری کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی۔
- بابر اعظم کو دوبارہ کپتان بنانے کا فیصلہ ناکام ثابت ہوا، اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں ٹیم سپر مین کوالیفائی بھی نہ کر سکی۔
احمد شہزاد نے اپنی "احمد شہزاد فاؤنڈیشن” کے تحت الخدمت فاؤنڈیشن کے آغوش ادارے میں 100 مستحق خاندانوں میں رمضان فوڈ پیکیج تقسیم کیے، جن میں آٹا، گھی، دالیں، چائے اور دیگر اشیائے خوردنی شامل تھیں۔