روم: جہاں ایک طرف دنیا کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، وہیں ایک ایسا ملک بھی موجود ہے جہاں گزشتہ 96 سالوں میں کوئی پیدائش نہیں ہوئی، اور حیران کن طور پر وہاں کوئی ہسپتال بھی موجود نہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، یہ منفرد ملک ویٹی کن سٹی ہے، جو دنیا کا سب سے چھوٹا ملک بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔ یہ کیتھولک چرچ کا روحانی اور انتظامی مرکز ہے، جہاں صرف پادری اور مذہبی رہنما رہائش پذیر ہیں۔
ویٹی کن سٹی کی کل اراضی 118 ایکڑ پر مشتمل ہے، جو اسے ایک انتہائی چھوٹا ملک بناتی ہے۔ یہاں ہسپتال نہ ہونے کی بنیادی وجہ اس کا چھوٹا رقبہ اور مذہبی اہمیت ہے۔ اگر کوئی فرد بیمار ہو یا کوئی خاتون حاملہ ہو تو انہیں روم کے قریبی اسپتالوں میں بھیجا جاتا ہے۔
ویٹی کن سٹی کی آبادی 800 سے 900 افراد پر مشتمل ہے، جن میں زیادہ تر مذہبی رہنما شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں کوئی مستقل شہری نہیں اور گزشتہ 96 سالوں میں یہاں کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا۔
ویٹی کن سٹی کے علاوہ پٹکیرن جزائر بھی ایک ایسی جگہ ہے جہاں حالیہ برسوں میں کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا۔ یہ ایک برطانوی سمندر پار علاقہ ہے، جہاں کی آبادی 50 افراد سے بھی کم ہے۔
مزید برآں، انٹارکٹیکا بھی ایک ایسا خطہ ہے جہاں کوئی پیدائش نہیں ہوتی کیونکہ اسے سائنسی تحقیق کے لیے مخصوص کیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ویٹی کن سٹی میں دنیا کا سب سے چھوٹا ریلوے اسٹیشن بھی موجود ہے، جو 300 میٹر لمبے دو ٹریکس پر مشتمل ہے اور صرف کارگو ٹرانسپورٹ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔