اسلام آباد، حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی وطن واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کے لیے 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی گئی ہے، جس میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مقررہ تاریخ کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، جس کے تحت انہیں گرفتار کرکے ملک بدر کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق، یہ اقدام پاکستان میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کے باعث کیا گیا ہے۔
حالیہ رپورٹس کے مطابق، 4 مارچ 2025 کو بنوں کینٹ میں ہونے والے خودکش حملوں میں فتنہ خوراج کے 16 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے، جن میں افغان دہشت گرد بھی شامل تھے۔ اس حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی تھی۔
وزارت داخلہ کے مطابق، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری کا عمل یکم اپریل سے شروع کر دیا جائے گا۔
گزشتہ روز وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ تمام غیر قانونی مقیم افراد 31 مارچ تک رضاکارانہ طور پر وطن واپسی یقینی بنائیں۔