حکومت پاکستان نے معروف ماہر معاشیات بلال بن ثاقب ایم بی ای کو پاکستان کرپٹو کونسل کے لیے وزیر خزانہ کے چیف ایڈوائزر کے طور پر مقرر کر دیا ہے۔ ان کی تقرری کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
بلال بن ثاقب جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے قومی معیشت کو ڈیجیٹل دور سے ہم آہنگ کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ وہ ڈیجیٹل معیشت، بلاک چین ٹیکنالوجی اور مالیاتی شفافیت کے فروغ کے لیے موثر حکمت عملی ترتیب دیں گے تاکہ پاکستان میں محفوظ اور جدید مالیاتی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔
بلال بن ثاقب کو عالمی سطح پر ویب تھری انویسٹر، اسٹریٹجک ایڈوائزر، اور بلاک چین اسپیس کا لیڈر تسلیم کیا جاتا ہے۔ ممتاز عالمی جریدے فوربس بھی ان کی خدمات کا اعتراف کر چکا ہے۔
ان کی شاندار خدمات کو بادشاہ چارلس، آنجہانی ملکہ برطانیہ، اور مئیر لندن صادق خان نے بھی سراہا ہے۔ مزید برآں، انہیں برطانوی وزیراعظم کی جانب سے "163rd پوائنٹس آف لائٹ” ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ کووڈ وبا کے دوران نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) کے تحت ہزاروں مفت کھانے تقسیم کرنے پر انہیں ایم بی ای (MBE) کا اعزاز بھی دیا گیا۔
بلال بن ثاقب وزارت خزانہ کو کارکردگی میں بہتری، فیصلہ سازی، اور مصنوعی ذہانت (AI) کے موثر استعمال کے حوالے سے قیمتی مشورے فراہم کریں گے۔
اس موقع پر بلال بن ثاقب کا کہنا تھا کہ:
"درست حکمت عملی اور ریگولیٹری فریم ورک کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں کرپٹو کرنسی اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، اور نوجوان ہی ڈیجیٹل مستقبل کے معمار بنیں گے۔”