وزیراعظم شہباز شریف کہا ہے کہ ملکی ترقی اور خوشحالی کا سفر خوارج کے خاتمے تک ممکن نہیں، معاشی استحکام اور آئی ایم ایف پروگرام میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے میں اور آرمی چیف دوست ممالک کے پاس گئے۔
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی ترقی اور خوشحالی کا سفر خوارج کے خاتمے تک ممکن نہیں، جبکہ معاشی استحکام اور آئی ایم ایف پروگرام میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے وہ اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر دوست ممالک کے پاس گئے۔
کنونشن سینٹر اسلام آباد میں حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے مشکل معاشی فیصلے کیے، جن کے باعث ملک ڈیفالٹ سے بچا اور آج عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی معیشت کو مثبت قرار دے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے معاہدے کے تحت 5 ملین ڈالر کا مالی خلا پورا کرنے کے لیے انہیں اور آرمی چیف کو مختلف دوست ممالک کا دورہ کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مالی تعاون فراہم کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے رواں سال رمضان پیکج کے لیے 20 ارب روپے مختص کیے ہیں، جو چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے 40 لاکھ خاندانوں کو فراہم کیے جائیں گے۔
جعلی دستاویزات پر درآمد کیے گئے بندر کسٹمز حکام کے لیے مسئلہ بن گئے
وزیراعظم نے فلسطین اور کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے باوجود فلسطینیوں کی امداد بند کرنا سب سے بڑا ظلم ہے، جس کے خلاف آواز بلند کرنا ضروری ہے۔
شہباز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اتحادی حکومت کی مدد سے پاکستان کی معیشت کو استحکام کی طرف گامزن کیا جائے گا، اور تمام ادارے ایک پیج پر ہیں تاکہ ترقی کا یہ سفر جاری رہے۔