اہلِ اسلام بڑی رغبت اور مشقت سے روزے رکھ کر اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسی سلسلے میں کچھ ایسی وجوہات بھی ہیں جن کی بنا پر روزہ ٹوٹ جاتا یا باطل ہو جاتا ہے، لہٰذا روزے کے دوران نہایت احتیاط سے کام لینا چاہیے۔
روزہ ٹوٹنے کی 10 بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں:
جان بوجھ کر کھانا پینا:
اگر کوئی شخص جان بوجھ کر کھاتا یا پیتا ہے، تو اس کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے لیکن اگر بھول کر کھا پی لے تو روزہ برقرار رہتا ہے۔
قصداََ قے کرنا:
اگر کوئی شخص خود کو قے کرنے پر مجبور کرے اور قے منہ بھر کر ہو تو روزہ ٹوٹ جائے گا، لیکن اگر خودبخود قے آئے تو روزہ برقرار رہتا ہے۔
ازدواجی تعلق قائم کرنا:
اگر روزے کی حالت میں میاں بیوی آپسی رضا مندی سے جنسی تعلق قائم کریں، تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور کفارہ بھی لازم آتا ہے۔
جان بوجھ کر منی خارج کرنا:
اگر کوئی شخص جان بوجھ کر مشت زنی کرے یا کسی بھی طریقے سے انزال کرے، تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور قضا لازم ہوگی۔ اگر احتلام ہو (منی نیند میں منی خارج ہو) تو روزہ برقرار رہتا ہے۔
حیض (ماہواری) یا نفاس آنا:
اگر کسی عورت کو روزے کی حالت میں حیض یا بچے کی پیدائش کے بعد خون آ جائے، تو اس کا روزہ فوراً ختم ہو جائے گا۔
جان بوجھ کر کوئی دوا لینا:
اگر کوئی شخص جان بوجھ کر دوا کھائے یا ایسی دوا استعمال کرے جو معدہ میں داخل ہو، تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔ انجکشن یا ڈرِپ وغیرہ کہ جو غذائیت فراہم کرنے کیلئے ہو، اس سے بھی روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
کلی یا غرارے کے دوران پانی کا اندر چلے جانا:
اگر کوئی شخص وضو کرتے ہوئے قصداََ پانی اندر لے جائے، تو اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا۔ اگر اتفاقی طور پر پانی اندر چلا جائے تو روزہ برقرار رہتا ہے ۔
ناک میں دوا ڈالنا جو حلق تک پہنچے:
اگر کوئی شخص ایسی دوا ناک میں ڈالے جو حلق تک پہنچ جائے، تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔ آنکھ میں دوا ڈالنے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا۔
غذائی انجکشن لینا:
اگر کوئی شخص ایسا انجکشن لگوائے جو غذائیت فراہم کرے (جیسے گلوکوز ڈرپ)، تو ایسے شخص کا روزہ ٹوٹ جائے گا ، لیکن عام دوائی والے انجکشن سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
مرتد (اسلام سے نکل جانا):
اگر کوئی شخص روزے کی حالت میں دائرہ اسلام سے خارج ہوجائے تو اس کا روزہ باطل ہو جائے گا۔
روزہ ٹوٹنے کی وجوہات کے حوالے سے درج ذیل اہم نکات ذہن میں رکھیں:
- بھول کر کھانے پینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
- نکسیر یا دانت سے خون نکلنے سے روزہ تبھی ٹوٹے گا جب خون نگل لیا جائے۔
- انجکشن جو صرف دوا کے لیے ہو، روزہ نہیں توڑتا۔
- اگر کسی نے روزہ توڑ دیا تو ،صرف قضا ضروری ہے، کفارہ صرف مخصوص صورتوں میں ہوتا ہے۔