26 نومبر کو احتجاج کے تناظر میں گرفتار اوررہائی پانے والے 122 پی ٹی آئی ورکرز نے دوبارہ ایسا جرم نہ کرنے کے بیانات حلفی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادیے۔
اسلام آباد: 26 نومبر کے احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے اور بعد میں رہا کیے جانے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 122 کارکنوں نے دوبارہ ایسا جرم نہ کرنے کے بیاناتِ حلفی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق، 26 نومبر کے احتجاج کے تناظر میں گرفتار ان کارکنوں کی ضمانت کے بعد عدالتی حکم پر بیاناتِ حلفی جمع کروائے گئے۔ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ان کی ضمانتیں مشروط طور پر منظور کی تھیں۔
وکیل مرتضیٰ حسن طوری نے کارکنان کی جانب سے بیاناتِ حلفی جمع کروائے، جس میں کہا گیا کہ بطور وکیل وہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ درخواست گزار آئندہ ایسی کسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوں گے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی آر میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور درخواست گزاروں نے کوئی جرم نہیں کیا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے تمام کارکنوں کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم عدالتی حکم پر بیاناتِ حلفی بھی طلب کیے گئے تھے۔