ہفتہ, 15 مارچ , 2025

ریلوے اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ تاحال نامکمل، ٹرینیں ڈی ریل ہونے لگیں

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور، پاکستان ریلویز کو اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ مکمل نہ ہو سکا، جس کے باعث آئے روز مسافر اور مال بردار ٹرینیں ڈی ریل ہونے لگی ہیں۔

ریلوے ذرائع کا بتانا ہے کہ انتظامیہ مسافروں کو محفوظ سفری سہولت دینے میں ناکام ہو چکی ہے، سکھر کے بعد اب لاہور ڈویژن میں بھی ٹرینوں کا پٹڑی سے اترنا معمول بن گیا ہے، جو ریلوے کے شعبہ مکینیکل اور سول کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

latest urdu news

لاہور ڈویژن میں 1 ماہ کے دوران 4 ٹرینیں پٹڑی سے اتر گئیں، ریلوے ڈویژنل مکینیکل اور سول انجینئر افسران سیٹوں کے مزے لوٹنے میں مصروف ہیں جبکہ مسافر خود کو غیر محفوظ تصور کررہے ہیں۔

31جنوری کو شاہدرہ پل پر شالیمار ایکسپریس کو افسوسناک حادثہ پیش آیا، جس میں ٹرین کی 3 بوگیاں شاہدرہ پل سے ڈی ریل ہوئیں۔ اسی طرح 18 فروری کو مغلپورہ کینال برج پر مال گاڑی کی ایک کوچ پٹڑی سے اتری۔

اسکےعلاوہ 20 فروری کو بھی کوٹ رادھا کشن میں مال گاڑی کو حادثہ پیش آیا اور 2 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔

اسکے بعد 22 فروری کو اوکاڑہ میں مال گاڑی کو افسوسناک حادثہ پیش آیا، جس میں 5 سے زائد بوگیاں پٹڑی سے اترگئیں اور مال گاڑی کا انجن ٹریک سے ملحقہ مین روڈ پر پہنچ گیا۔

ریلوے ذرائع کا بتانا ہے کہ انتظامی نااہلی اور باقاعدہ انسپکشن نہ ہونے کی وجہ سے ٹرین حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے، درج بالا چاروں حادثات میں کسی متعلقہ آفیسر کو سزا نہیں ہوسکی اور ریلوے انتظامیہ نے حادثات کا سارا ملبہ ٹرین ڈرائیور ہی پر ڈال دیا، مزید یہ کہ لاہور ریلوے ٹریک خستہ حالی کا شکار ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter