اسلام آباد، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس سے ملاقات سے پہلے 3 بار بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اجازت لی۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ چیف جسٹس کو بتایا عمران خان اور بشری بی بی کے مقدمات کی تاریخیں نہیں بتائی جاتیں، جیل مینوئل اور قوانین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، ہمارے ورکرز کو جعلی ایف آئی آرز میں اندر رکھا ہوا ہے، سلمان اکرم راجہ کی جانب سے لاپتہ افراد کا معاملہ چیف جسٹس کے سامنے رکھا گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے 10 نکاتی ایجنڈے پر تجاویز مانگی تھیں، چیف جسٹس کو ہم نے کہا آپ کے حکم پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوتا، تمام مسائل سے آگاہ کیا، ورکرز، عمران خان اور بشریٰ بی بی سے امتیازی سلوک ہو رہا ہے۔
دوسری جانب ہنما مسلم لیگ ن بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی احتجاج کے نام پر انتشار پھیلاتی ہے، پی ٹی آئی کو آئین اور قانون سے ہٹ کر کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔
رہنما مسلم لیگ( ن) بیرسٹر عقیل ملک نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کی پریس کانفرنس مضحکہ خیز ہے، 10 نکاتی ایجنڈے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کو ریلیف ملے۔