ہفتہ, 15 مارچ , 2025

سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ سے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 منظور

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی۔

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس میں بینکوں پر ایڈوانس ٹو ڈیپازٹ ریشو کے معاملے پر بریفنگ دی گئی۔

latest urdu news

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ بینکوں کے منافع پر ٹیکس کی شرح 42 فیصد کر دی گئی ہے، جبکہ چیئرمین ایف بی آر نے وضاحت کی کہ بینکوں کی آمدن پر سپر ٹیکس اس کے علاوہ ہوگا۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے اعتراض اٹھایا کہ فائلر اور نان فائلر سے متعلق بل کو منی بل کہا جا رہا ہے، جبکہ قومی اسمبلی کے اسپیکر نے ایسے کسی بل کو منی بل قرار نہیں دیا۔

سینیٹر شبلی فراز نے تجویز دی کہ اس معاملے پر وزارت قانون سے رائے لی جائے کیونکہ یہ بل سینیٹ میں پاس نہیں کیا جا سکتا۔ اس پر وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ بل منی بل میں آتا ہے اور اسپیکر سے دوبارہ وضاحت لی جا سکتی ہے۔

بینکوں پر ٹیکس اور حکومتی مؤقف

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق:

  • پہلے بینکوں پر ٹیکس ریٹ 39 فیصد تھا، لیکن اب یہ بڑھا کر 42 فیصد کر دیا گیا ہے۔
  • بینکوں سے اس سال 70 ارب روپے کا اضافی ٹیکس وصول کیا گیا ہے۔
  • بینکوں کے 31 دسمبر تک ایڈوانس ٹو ڈیپازٹ ریشو پر عمل نہ کرنے پر اضافی ٹیکس وصول ہوا۔
  • بینکوں کے منافع پر سپر ٹیکس بھی لگایا جائے گا۔

سینیٹر شبلی فراز نے نشاندہی کی کہ اس سال جنوری میں 440 ارب روپے بینکوں کو واپس موصول ہوئے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی مالی ضروریات کے وقت بینکوں کا اہم کردار ہوتا ہے، اسی لیے ان کے منافع پر ٹیکس بڑھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے مزید بتایا کہ بینک ہمارے خلاف عدالت میں جا چکے ہیں، ان کا مؤقف ہے کہ ان کے کام پر ٹیکس عائد نہیں کیا جا سکتا۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter