مردان، سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے بگڑتے تعلقات دونوں ممالک کے لیے تباہی ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کا جرگہ مرکز کی حمایت کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتا، مرکز کی موجودگی میں صوبائی حکومت کا افغانستان سے مذاکرات کرنا قومی پالیسی کے خلاف ہے۔
سراج الحق کا کہنا ہے کہ ایک صوبہ آج افغانستان سے بات کر رہا ہے تو کل بھارت سے بھی کرے گا، مجھے کیوں نکالا، مقبول نعرہ بن چکا ہے، شہبازشریف بھی جلد مجھے کیوں نکالا کا نعرہ لگائیں گے۔
سابق امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان وکٹ کے دونوں طرف کھیلتے ہیں، مولانا فضل الرحمان حکومت اور اپوزیشن دونوں کے ساتھ ہیں۔
سراج الحق کا کہنا ہے کہ کرم کا مسئلہ مرکز اور صوبائی حکومتوں کی ناکامی ہے، خیبرپختونخوا مرکز اور صوبائی حکومتوں کے درمیان سینڈوچ بن چکا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ بدامنی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن کوئی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں، ہر طرف افراتفری ہے۔
دوسری جانب بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی صحت خراب ہونے میں کوئی صداقت نہیں، ان سے فیملی کی ملاقات ہوئی ہے وہ صحت مند ہیں۔