پشاور، رہنما پی ٹی آئی و سابق وفاقی وزیر اعظم خان سواتی کا کہنا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت کو تباہ کیا جائے تو ملک نہیں چل سکتا۔
پشاور میں نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی نے کہا کہ 77 سال کی عمر میں مجھے اٹک جیل کے سامنے مارا گیا، میری تذلیل کی گئی اور 9 دن تک مجھے سی ٹی ڈی میں رکھا گیا، یہ انصاف کا تقاضا نہیں ہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ تم ہمارے بھائی اور بچے ہو یہ سوچیں کہ آپ ملک کو کہاں لے کر جارہے ہو، ملک کی سب سے بڑی عدالت کو تباہ کیا جائے تو پھر ملک نہیں چل سکتا۔
دوسری جانب پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ میں دنیا سے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا گیا۔
پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان سے ٹی ٹی پی مجید بریگیڈ کی دہشت گردی کے خطرات کے خلاف عالمی اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔
سلامتی کونسل میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کی جانب سے بریفنگ دیتے ہوئے ملک کے اندر داعش کی بھرتی کا الزام بھی سختی سے مسترد کیا گیا۔
منیر اکرم کا کہنا ہے کہ داعش کا خطرہ خطے سے آگے تک پھیل چکا ہے، داعش کے خطرے کا ذکر تو ہے مگر پاکستان کو لاحق خطرات کا ذکر کیوں نہیں۔