کرم میں قبائل کے درمیان اسلحہ حوالگی پر تاحال ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
پشاور، خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں متحرک قبائل کے درمیان اسلحہ حوالگی پر تاحال ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق اپرکرم کے قبائل اسلحہ حکومت کی بجائے قبائلی عمائدین کے پاس جمع کرانے پر زور دے رہے ہیں، لوئرکرم کے قبائل کا اصرار ہے کہ اسلحہ سکیورٹی فورسز کے حوالے کیا جائے، دونوں متحارب قبائل کی تجاویز کو اعلیٰ حکومتی افسران کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
لوئر کرم قبائل کے مطابق لوئرکرم بگن بازار میں تعمیر نو کے ساتھ معاوضے کی ادائیگی شروع کی جائے، ٹل پارا چنار روڈ پر فائرنگ میں لوئرکرم کے قبائل نہیں بلکہ تیسرا فریق ملوث ہے۔
انتظامیہ کے مطابق مرکزی شاہراہ کو کھولنے کیلئے 4 ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی پر غور جاری ہے، لوئر اور سنٹرل کرم کے بعد اپرکرم میں بھی بنکرز مسماری کاعمل جاری ہے، اب تک 48 بنکرز مسمار کیے جاچکے ہیں، اتوار یا پیر کو تجاویز مرتب کرکے دوبارہ جرگہ طلب کیا جائے گا۔
دوسری جانب وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کراچی میں بڑھتے ٹریفک جام اور حادثات کے پیش نظر سندھ حکومت کے لیے سخت اقدامات لینا ناگزیر ہوگیا ہے۔
یہ بات سعید غنی نے سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرز کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی، وفد کی قیادت سپریم کونسل کے سینئر وائس چیئرمین ملک ریاض اعوان نے کی، جبکہ دیگر ارکان میں حاجی امان اللہ، حاجی محمد شفیق، لالہ افضل، راجہ نوید، حاجی محمد عاشق، ارشد گجر، سردار محمد اشرف، محمد بشیر اور ممتاز اعوان شامل تھے۔