سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا کہ بھارت سمیت ہمسایہ ممالک سے موسمیاتی مذاکرات کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
مریم اورنگزیب نے ”برید پاکستان انٹرنیشنل کانفرنس“ سے خطاب کے دوران کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں حکومت پنجاب نے انسداد اسموگ کے لیے 10 ارب روپے اور کلائمیٹ ریزیلینس کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ بھارت سمیت ہمسایہ ممالک کے ساتھ موسمیاتی مذاکرات کا آغاز کیا جا رہا ہے، اس منصوبے کے تحت جدید اے کیو آئی مانیٹرز کی تنصیب، بایوگیس پلانٹس اور بایوریفائنری کے قیام، زرعی سیکٹر میں ای میکانائزیشن، اور گرین ٹرانسپورٹیشن جیسے اقدامات شامل ہیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کی نگرانی کے لیے پنجاب بھر میں 100 جدید اے کیو آئی مانیٹرز نصب کیے جا رہے ہیں جو سیٹلائٹ سے منسلک ہو کر تازہ ترین فضائی معیار کا ڈیٹا فراہم کریں گے، زراعت میں جدیدیت کو فروغ دیتے ہوئے کسانوں کو فصلوں کی باقیات جلانے سے روکنے کے لیے 60 فیصد سبسڈی پر سپرسیڈرز فراہم کیے گئے ہیں۔
امریکی قونصلیٹ نے امریکی خاتون کو وطن واپسی پر آمادہ کرلیا
مریم اورنگزیب نے کہا کہ انڈسٹریل اخراج کی نگرانی کے لیے پہلی بار ڈیٹا بیسڈ میپنگ کی گئی ہے اور 50 سے زائد صنعتی یونٹس کو ایمیشن کنٹرول سسٹم کی تنصیب کے لیے مالی معاونت فراہم کی گئی ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ لاہور میں 27 الیکٹرک بسیں آپریشنل ہو چکی ہیں جبکہ دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی ریٹروفٹنگ پر کام جاری ہے، پلاسٹک آلودگی کے خاتمے کے لیے 75 مائیکرون سے کم حجم کے پلاسٹک بیگز کی فروخت اور استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے اورحکومت پنجاب نے اس حوالے سے قانون سازی بھی کی ہے۔
ماحولیاتی بہتری کے لیے عوامی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے پنجاب گرین ایپ اور ہیلپ لائن متعارف کروائی گئی ہیں۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ حکومت بھارت سے آنے والی اسموگ زدہ ہواؤں کے تدارک کے لیے ٹرانس باؤنڈری ڈائیلاگ کا آغازکررہی ہے تاکہ خطے میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے مشترکہ کوششیں کی جا سکیں، اسموگ اور فضائی آلودگی خطے کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے اوراس کے حل کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنی ذمہ داریوں کا ادراک ہونا ضروری ہے۔