واشنگٹن، امریکا اور جنوبی افریقہ کے تعلقات میں کشیدگی بڑھنے لگی، امریکی وزیر خارجہ کا جنوبی افریقہ میں جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کا بتانا ہے کہ اعلیٰ امریکی سفارت کار، وزیر خارجہ مارکو روبیو جی 20 اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ میرا کام امریکا کے مفادات کو آگے بڑھانا ہے نہ کہ ٹیکس دہندگان کے پیسے کو ضائع کرنا، ٹرمپ کی جانب سے فنڈنگ روکنے پر جنوبی افریقہ نے سخت ردعمل دیا تھا۔
یاد رہے کہ جنوبی افریقہ 20 سے 21 فروری تک جوہانسبرگ میں جی 20 گروپ آف ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے، جنوبی افریقہ کے پاس دسمبر 2024 سے نومبر 2025 تک جی 20 کی صدارت ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی مداخلت اور دباؤ قبول نہیں کریں گے۔
اسلام آباد میں تنظیم اسلامی کے زیر اہتمام سیمینار سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کے دوران خالد قدومی کا کہنا ہے کہ غزہ دوبارہ بنے گا اور پہلے سے زیادہ مضبوط بن کر اٹھے گا۔
خالد قدومی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے اسرائیل کو قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے گا، ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔
حماس کے سربراہ نے کہا کہ ہم جنگ نہیں صلح کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم اپنے حقوق کا سودا نہیں کریں گے، اسرائیلی فوج کو غزہ کی سرزمین سے واپس جانا پڑے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا گیا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے، جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔