ہفتہ, 15 مارچ , 2025

پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کی جانب سے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے عمران شفیق ایڈووکیٹ کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ غیر آئینی و غیر قانونی ہے اور آزادی صحافت پر حملہ ہے۔

latest urdu news

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ پیکا (پی ای سی اے) قانون آزادی اظہار پر قدغن، حکومتی کنٹرول میں اضافہ ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ آزادی صحافت کے خلاف قانون پی ای سی اے 2025 معطل کیا جائے۔

درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیاگیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے خلاف ہے۔

پیکا ترمیمی قانون حکومتی سنسرشپ کو غیر محدود اختیارات دیتا ہے، بغیر قانونی عمل کے جعلی خبروں کو جرم قرار دینا غیرآئینی اور آزادی صحافت پر قدغن ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل داخلے سے کیوں روکا؟ فیصل چوہدری کی جیل انتظامیہ سے بدکلامی

پیکا ترمیمی ایکٹ عالمی انسانی حقوق اور پاکستان میں ڈیجیٹل حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے، پیکا کے تحت ریگولیٹری اتھارٹی کی کوئی آئینی حیثیت نہیں۔

دوسری جانب موسمیاتی تبدیلی پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کے دوران جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو موسمیاتی چینلجز کا سامنا ہے، ہمیں موسمیاتی احتساب کا نظام لانا ہوگا، موسمیاتی عدالت کے قیام کی بھی ضرورت ہے، پاکستان کو کلائمٹ چینج اتھارٹی اور کلائمٹ چینج فنڈ قائم کرنا ہوگا۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter