سعودی عرب پاکستان کو 1.20 ارب ڈالر کا تیل مؤخر ادائیگی پر فراہم کرے گا، ایم او یو سائن

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان آئل امپورٹ فنانسنگ فیسلٹی پر ایم او یو (مفاہمتی یادداشت) سائن ہوگیا جس کے تحت پاکستان کو ایک سال کے لیے 1.20 ارب امریکی ڈالر کا تیل مؤخر ادائیگی پر ملے گا۔

اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان آئل امپورٹ فنانسنگ فیسلٹی کے تحت ایک اہم معاہدہ طے پا گیا، جس کے مطابق پاکستان کو ایک سال کے لیے 1.20 ارب ڈالر کا تیل مؤخر ادائیگی پر فراہم کیا جائے گا۔

latest urdu news

سرکاری میڈیا کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ (SFD) کے وفد نے ملاقات کی، جس کی قیادت سی ای او سلطان بن عبدالرحمٰن المرشد نے کی۔ وزیراعظم نے سعودی عرب کی جانب سے صحت، توانائی، انفراسٹرکچر اور تعلیم کے شعبوں میں مالی امداد، نیز 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد تعمیر نو کے اقدامات کو سراہا۔

اس ملاقات میں مہمند ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، اور مالاکنڈ ریجنل ڈویلپمنٹ پراجیکٹ سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے گرین انرجی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں سعودی تعاون کو مزید تیز کرنے پر زور دیا، جس پر سعودی وفد نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

ایم او یو پر دستخط کے بعد وزیراعظم نے اسے پاکستان کی معیشت کے لیے خوش آئند قرار دیا، کیونکہ یہ معاہدہ نہ صرف فوری مالی دباؤ کو کم کرے گا بلکہ پٹرولیم مصنوعات کی مستحکم فراہمی کو بھی یقینی بنائے گا۔

اس کے علاوہ، ایس ایف ڈی مانسہرہ میں گریوٹی فلو واٹر سپلائی اسکیم کے لیے 41 ملین ڈالر فراہم کرے گا، جس سے 150,000 مقامی افراد کو پینے کے صاف پانی کی سہولت حاصل ہوگی اور 2040 تک اس علاقے کی پانی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سمیت اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

gujrat news

شیئر کریں:
frontpage hit counter