مرکزی رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد قیصر کا کہنا ہے کہ حکومت نے متنازع پیکا ایکٹ کے ذریعے آزادی اظہار پر پابندی لگائی ہے، متنازع پیکا ایکٹ کو واپس لیا جائے۔
صوابی میں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران مرکزی رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا کہ 8 فروری کو پیکا ایکٹ کے خلاف آواز اُٹھائیں گے، ہر شہری کو بولنے کا حق حاصل ہے لیکن انہوں نے متنازع پیکا ایکٹ کے ذریعے وہ حق چھینا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس متنازع پیکا ایکٹ کو واپس لیا جائے، اس معاملے میں ہم صحافی برادری کے ساتھ ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ 8 فروری کو صوابی میں ہونے والا جلسہ پاکستان کی سیاست کا رُخ بدلے گا، 8 فروری کو عوام کے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا،عوام نے بانی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا لیکن 17 سیٹوں والے شہباز شریف کو وزیراعظم بنا کر ملک کے ساتھ زیادتی کی گئی، ہم چوری کیے گئے مینڈیٹ کو واپس لیں گے۔
اسد قیصر کا کہنا ہے کہ 26 ویں ترمیم کے بعد انہوں نے عدالتی نظام کو ختم کردیا ہے اور محکوم بھی بنادیا ہے، جب بھی ہماری حکومت آئے گی تو 26 ویں ترمیم کو ختم کریں گے اور عدالتوں کو ظالموں کے شکنجے سے آزاد کرائیں گے۔
دوسری جانب اے این پی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ ہمیں 12 سال حکومت سے باہر رکھا، ہمیں کمزور کرنے والے ناکام ہوئے ہیں۔