امریکا میں فوجی ہیلی کاپٹر کے مسافر بردار طیارے سے ٹکرانے کے نتیجے میں تمام 67 افراد ہلاک ہوگئے جن میں ایک پاکستانی بھی شامل ہیں۔
امریکا میں پیش آنے والے المناک فضائی حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد میں ایک پاکستانی خاتون اسریٰ حسین بھی شامل ہیں، جو امریکن ائیرلائنز کی پرواز 5342 میں سوار تھیں۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب فوجی تربیتی بلیک ہاک ہیلی کاپٹر اچانک طیارے سے ٹکرا گیا۔ حادثے میں تمام 60 مسافر، عملے کے 4 افراد، اور ہیلی کاپٹر میں موجود 3 اہلکار جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
اسری حسین کے شوہر حماد رضا نے بتایا کہ حادثے سے پہلے اسریٰ نے انہیں ٹیکسٹ میسج کیا تھا کہ طیارہ لینڈ کرنے والا ہے، لیکن اس کے بعد کوئی رابطہ نہ ہو سکا۔ بدقسمتی سے یہ ان کا آخری پیغام ثابت ہوا۔ اسریٰ حسین کینساس کے شہر ویچیٹا سے واپس آرہی تھیں اور ان کا تعلق ریاست میزوری سے تھا۔ حماد اور اسریٰ، دونوں انڈیانا یونیورسٹی کے گریجویٹ تھے، اور ان کی شادی دو سال قبل ہوئی تھی۔
حادثے کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق ائیرپورٹ کنٹرول ٹاور میں عملے کی کمی اور آخری لمحے دی گئی رن وے تبدیلی کی ہدایات حادثے کی ممکنہ وجوہات میں شامل ہیں۔ مزید یہ کہ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کے پائلٹ نے ائیرکنٹرولر کی ہدایت پر کوئی جواب نہیں دیا تھا، جس کے فوراً بعد تصادم ہوا۔ حادثے کے نتیجے میں طیارے کا ملبہ دریائے پوٹامک میں گر گیا، اور ہلاک افراد کی لاشوں کی تلاش تاحال جاری ہے۔
اسریٰ حسین کے سسر ڈاکٹر ہاشم رضا، جو کہ ایک مشہور معالج ہیں اور میزوری بیپٹیسٹ میڈیکل سینٹر میں خدمات انجام دے رہے ہیں، اس المناک واقعے سے شدید متاثر ہیں۔ حادثے نے نہ صرف متاثرہ خاندانوں بلکہ ائیرپورٹ انتظامیہ کی کارکردگی پر بھی کئی سوالات اٹھائے ہیں، جنہیں جلد حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔