سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے قانونی تشریح کا مقدمہ جج جسٹس منصور علی شاہ کے ریگلولر بینچ میں فکس کرنے پر وضاحت طلب کرلی۔
اسلام آباد، سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے جسٹس منصور علی شاہ کے ریگولر بینچ میں قانونی تشریح کے مقدمے کے فکس ہونے پر سوال اٹھاتے ہوئے وضاحت طلب کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق رجسٹرار آفس نے فکسر برانچ کے افسران کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 دن کے اندر جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
نوٹس میں سوال کیا گیا ہے کہ آئینی نوعیت کا مقدمہ ریگولر بینچ میں کیوں لگایا گیا، جبکہ اس مقدمے کو آئینی بینچ میں جانا چاہیے تھا۔ جسٹس منصور علی شاہ کے بینچ نے کسٹم ڈیوٹی ایکٹ کے آرٹیکل 191A کو تناظر میں سننے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم پریکٹس اور پروسیجر کمیٹی نے اسے آئینی بینچ کے لیے مختص کر دیا تھا۔
یہ پیش رفت سپریم کورٹ کے اندر مقدمات کی تقسیم اور آئینی و ریگولر بینچز کے دائرہ کار کے حوالے سے مزید وضاحت اور شفافیت کی جانب ایک اہم قدم قرار دی جا رہی ہے۔