میڈیا سے گفتگو کے دوران پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کا کہنا ہے کہ سب کچھ اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ پاکستان تحریک انصاف کو اور نہ عمران خان کو انصاف مل سکے۔
راولپنڈی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے سپریم کورٹ کے ججز کی تقرری اور حکومتی اقدامات کے حوالے سے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ میں 12 ججز کی تقرری کی جا رہی ہے تاکہ عدالتوں میں حکومتی پسند کے افراد کو شامل کیا جا سکے۔
شبلی فراز نے کہا کہ یہ سب اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ نہ عمران خان کو انصاف ملے اور نہ ہی پاکستان تحریک انصاف کو۔ انہوں نے القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے کو ایک خاص ایجنڈے کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سزائیں ایک منصوبے کے تحت دی جا رہی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے 8 فروری کے احتجاج کے حوالے سے بتایا کہ پارٹی رہنماؤں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ مذاکرات اور جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اگر جوڈیشل کمیشن بن جاتا تو تمام حقائق عوام کے سامنے آ جاتے، جس سے موجودہ حکومت مزید برقرار نہیں رہ سکتی تھی۔
اسمبلی سے ترمیمی بل کی منظوری پر تنقید کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ انہوں نے پیکا ایکٹ کے خلاف اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ سچ کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے اور یہ حکومت کی آزادی اظہار رائے پر حملے کی پالیسی کا حصہ ہے۔