اگر 31 جنوری تک مذاکراتی عمل بحال نہ ہو تو ہم کمیٹی تحلیل کردیں گے، عرفان صدیقی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ اگر 31 جنوری تک مذاکراتی عمل بحال نہ ہو تو ہم کمیٹی تحلیل کردیں گے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران رہنما مسلم لیگ ن عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن کا بہت انتظار کیا، سپیکر صاحب کے کمرے میں بھی ان کا 45 منٹ انتظار کیا،آج پی ٹی آئی نے مذاکراتی عمل کو ختم کردیا ہے۔

latest urdu news

رہنما ن لیگ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 5 دسمبر کو کمیٹی بنائی تھی مذاکرات کے 3 سیشنز بھی ہوئے، ہم نے ان سے جواب کیلئے 7 ورکنگ ڈیز مانگے تھے، طے ہوا تھا ہم تیار جواب کی تفصیلات جاری نہیں کریں گے، کمیٹی کا دوسری کمیٹی کے درمیان ہی معاملہ تھا۔

حکومتی کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ تحریک انصاف کی ڈیڈلائن 31 جنوری ہے جو ابھی باقی ہے، مذاکرات کا سلسلہ عملاً ختم ہوچکا ہے، ہم نے اپنی کمیٹی کو تحلیل نہیں کیا، ہماری کمیٹی 31 جنوری تک قائم رہے گی، اگر یہ سپیکر سے بات کرتے ہیں تو ہم بیٹھ جائیں گے۔

عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ کمیٹی سپیکر نے تحلیل نہیں کرنی وہ درمیان میں ایک واسطہ ہیں، حکومتی کمیٹی وزیراعظم نے بنائی وہی ختم کریں گے، ہماری طرف سے کوئی رابطہ نہیں ہوگا، ہم ان کے پاس کوئی پیغام نہیں لیکر جائیں گے کہ وہ تشریف لائیں، وہ اب سپیکر صاحب سے ہی رابطہ کرسکتے ہیں۔

ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جمہوری روایات کو بہت نقصان پہنچایا جس کا ہمیں بڑا افسوس ہے،عمران خان اب یوم سیاہ مناتے رہیں، ہم پتا نہیں ان کو کون کونسا عندیہ دینے کیلئے بیٹھے ہوئے تھے،وہ آجاتے، ان کیلئے کھڑکی کھلی تھی،انہوں نے اپنا راستہ خود ہی بند کردیا ہے۔

latest breaking news in urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter