اسلام آباد، مشیر قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے سکیورٹی میٹنگ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن اور انکوائری کمیشن میں فرق ہے، ہم نے کمیشن بنانے سے کبھی انکار نہیں کیا۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سکیورٹی میٹنگ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی، سکیورٹی میٹنگ میں کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی تھی، حکومت کی طرف سے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں، پی ٹی آئی کو 7 روز تک کا انتظار کرنا چاہیے تھا، معلوم نہیں پی ٹی آئی کو کس چیز کی جلدی تھی۔
مشیر قانون و انصاف نے کہا کہ آرمی چیف نے بھی وزیراعظم کو بتایا پی ٹی آئی سے کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی، ہمیں تحریک انصاف کی ملاقات پر کوئی تشویش نہیں تھی، نو مئی،26 نومبر کا معاملہ اتنا واضح کہ ہمیں بھی انکوائری سے انکار نہیں۔
بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے مذاکرات کے عمل کو خود سبوتاژ کیا، ہم چاہتے ہیں تحریک انصاف کی کمیٹی مذاکرات میں آئے، یہ آئیں یا نہ آئیں، حکومتی کمیٹی 28 جنوری کو بیٹھے گی، 28 جنوری کو طے ہو جاتا کہ کمیشن 9 مئی پر بنتا یا 26 نومبر پر، جلد بازی میں مذاکرات کا بائیکاٹ کرنے پر بیرسٹر گوہر بھی مایوس ہیں۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ فیصلے کے بعد عمران خان مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں، علی امین گنڈا پور بھی مان چکے ہیں کہ 9 مئی پی ٹی آئی نے کیا جبکہ پی پی سے متعلق سوال پر اُن کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے تحفظات کو دور کریں گے۔