اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ 2 کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام منہاس کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر سماعت کی گئی۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے توشہ خانہ 2 کیس کے ٹرائل پر حکمِ امتناع کی استدعا کی جس پر جسٹس راجہ انعام نے کہا کہ کرمنل کارروائی کو اس موقع پر اسٹے کرنے کی کوئی عدالتی نظیر نہیں، ہم آپ کی درخواست پر نوٹس کرکے دوسرے فریق کو بھی سن لیتے ہیں۔
اس دوران سلمان صفدر نے بینچ تبدیل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس گل حسن اورنگزیب اس کیس کے حوالے سے 5 درخواستیں سن چکے ہیں، بہتر یہ ہو گا کہ یہ عدالت بریت کی درخواستیں بھی اسی عدالت میں بھیج دے۔
جسٹس راجہ انعام نے درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے بینچ تبدیل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ضمانت کی درخواستیں تھیں، یہ دوسرا معاملہ ہے، یہ عدالت کیس سُنے گی، آپ کیس کے میرٹس پر دلائل دیں۔
عمران خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ 2 درخواستوں کے آرڈر بھی ہیں، ٹرائل کورٹ کو سماعت روکنے کا حکم دیا جائے، اس پر جج نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں فرد جرم عائد ہوچکی، گواہان کے بیانات ہو رہے ہیں، ابھی ایسا کرنا درست نہیں ہوگا، اس میں نوٹس کرتے ہیں، لمبی تاریخ نہیں دیں گے۔
اسکے بعد عدالت کی جانب سے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 28 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔