وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگلے 1،2 دن میں پی ٹی آئی کے مطالبات کا جواب تیار کر کے اُن کی خدمت میں پیش کریں گے، پی ٹی آئی اُس پر غور کرے اور ہمارے ساتھ بات چیت کرے۔
جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مذاکرات میں حکم نامہ نہیں ہوتا، راستہ جب بھی نکلنا ہے، ایسے ہی نکلنا ہے، یہ کوئی طریقہ نہیں ہے کہ ہم آپ کے مطالبات کا جواب دینا چاہتے ہیں اور آپ جواب لینے کو تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی پی ٹی آئی کے مطالبات کا علم تھا، پھربھی 3 اجلاسوں تک انتظار کیا، ایک دو دن میں ان کے مطالبات کا جواب پیش کر دیں گے۔
علاوہ ازیں رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان خود کہتے تھے کہ پراپرٹی ٹائیکون سب کو کانا کر دیتے ہیں، لیکن بطور وزیراعظم انہوں نے خود جو کیا اس کے بعد تو وہ اندھے ہی ہو گئے۔
یہ معاملات شہزاد اکبر کے ذریعے طے ہوئے اور پراپرٹی ٹائیکون کو بلیک میل کر کے جو حاصل کرنا تھا، وہ حاصل کرلیا گیا۔
پیکا ایکٹ میں ترامیم پر بات کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سوشل میڈیا کا بگاڑ اس سے کم سختی سے ٹھیک نہیں ہوسکتا۔ اگر اس میں 20 ترامیم کی بھی ضرورت ہوئی تو ہو جائیں گی، اس قانون کا غلط استعمال ہوا تو عدالتیں موجود ہیں۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات کے چوتھے راؤنڈ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن عمر ایوب کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے چوتھے راؤنڈ سے پہلے جوڈیشل کمیشن کا قیام ضروری ہے اور جب تک جوڈیشل کمیشن کا قیام عمل میں نہیں لایا جاتا چوتھے مذاکراتی راؤنڈ میں نہیں بیٹھیں گے۔