شمالی افغانستان میں حملہ، چینی کان کن ہلاک

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

شمالی افغانستان میں حملے کے نتیجے میں ایک چینی کان کن ہلاک ہوگیا۔

افغانستان کے شمالی صوبے تخار میں ایک چینی کان کن کو نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں قتل کر دیا گیا، جو طالبان حکومت کے لیے سیکیورٹی کی بہتر تصویر پیش کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

latest urdu news

صوبائی پولیس ترجمان محمد اکبر حقانی کے مطابق مقتول چینی شہری اپنے مترجم کے ساتھ سفر کر رہے تھے اور سیکیورٹی حکام کو اطلاع دیے بغیر سفر کر رہے تھے۔ مترجم کے مطابق، مقتول دیگر چینی شہریوں کے ساتھ عام طور پر افغانستان میں سفر کرتے تھے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی نے تصدیق کی کہ مقتول چینی شہری کاروباری شخصیت تھے اور افغانستان میں مائننگ کے معاہدے کے تحت کام کر رہے تھے۔

کابل میں موجود چینی سفارت خانے نے واقعے پر کوئی بیان نہیں دیا جبکہ کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

طالبان حکومت افغانستان کے قدرتی وسائل کو بروئے کار لا کر معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے، اور چین اس سلسلے میں ایک ممکنہ سرمایہ کاری شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے۔ حال ہی میں کابل میں سفارتی تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب میں نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی نے چینی تاجروں کو یقین دلایا کہ افغانستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہے اور وہ اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

یہ واقعہ طالبان حکومت کے سیکیورٹی دعووں اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی کوششوں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب افغانستان میں امن و امان کی صورتحال حساس ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter