دنیا میں کئی حیرت انگیز قوانین موجود ہیں، لیکن ناروے کے قصبے لانگایربین کا قانون شاید سب سے منفرد ہے، یہاں مرنے کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
لانگایربین، جو دنیا کے سب سے شمالی حصے میں واقع ہے اور صرف 2 ہزار کے قریب افراد پر مشتمل ہے، کا یہ قانون 1950 میں نافذ ہوا۔ وجہ؟ وہاں کے شدید سرد موسم کے باعث قبرستان میں دفن شدہ لاشیں ڈی کمپوز نہیں ہوتیں، جس سے خطرناک جراثیم پھیلنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ ان جراثیموں سے مقامی آبادی کے لیے صحت کے سنگین خطرات پیدا ہو سکتے تھے۔
کیسے عمل ہوتا ہے اس قانون پر؟
اگر کوئی شخص شدید بیمار ہو جائے یا بہت بوڑھا ہو جائے، تو اسے قصبے سے باہر منتقل کر دیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنی باقی زندگی کہیں اور گزارے۔ یہی وجہ ہے کہ مقامی حکومت رہائشیوں کی عمر اور صحت کا باقاعدہ ریکارڈ رکھتی ہے، اور 70 سال کی عمر کے بعد زیادہ تر افراد جزیرے کو چھوڑ دیتے ہیں۔
دیگر دلچسپ قوانین
لانگایربین میں ایک اور منفرد قانون یہ ہے کہ ہر فرد کے لیے اپنے پاس ایک بندوق رکھنا ضروری ہے۔ یہ قانون 2012 میں نافذ ہوا اور اس کا مقصد قطبی ریچھوں سے تحفظ فراہم کرنا ہے، جو اکثر یہاں کے رہائشیوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
یہ قوانین ہمیں بتاتے ہیں کہ غیرمعمولی جغرافیائی اور موسمی حالات میں کیسے منفرد اقدامات اٹھائے جاتے ہیں تاکہ انسانی زندگی کو محفوظ بنایا جا سکے۔