اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ سیز فائر معاہدے کی توثیق کر دی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ نے حماس کے ساتھ طے پانے والے سیز فائر معاہدے کی توثیق کر دی۔

اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ نے حماس کے ساتھ ہونے والے سیز فائر معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس معاہدے کی توثیق سیاسی، سیکیورٹی اور انسانی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی۔ سیکیورٹی کابینہ نے اس معاہدے کو مکمل کابینہ کے سامنے ووٹ کے لیے پیش کرنے کی سفارش بھی کی ہے۔

latest urdu news

یہ معاہدہ 15 جنوری کو اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے حوالے سے طے پایا تھا۔ قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ غزہ میں فریقین ایک معاہدے پر پہنچے ہیں، جس کا مقصد مستقل جنگ بندی کی جانب پیش رفت کرنا ہے۔

جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات

قطری وزیر اعظم کے مطابق، یہ معاہدہ 19 جنوری سے نافذ العمل ہوگا اور اس کا پہلا مرحلہ 42 دن تک جاری رہے گا۔ اس دوران جنگ بندی کے ساتھ ساتھ آبادی والے علاقوں سے اسرائیلی افواج کا انخلا کیا جائے گا۔ اسرائیلی افواج غزہ کی سرحد پر تعینات رہیں گی، جبکہ قیدیوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ بھی عمل میں آئے گا۔

پہلے مرحلے میں امدادی سامان کی فراہمی، ہسپتالوں، صحت کے مراکز، اور بیکریوں کی بحالی سمیت بے گھر افراد کی رہائش گاہوں پر واپسی یقینی بنائی جائے گی۔ اس کے علاوہ ایندھن، شہری دفاع کے آلات اور دیگر بنیادی ضروریات بھی مہیا کی جائیں گی۔

معاہدے کے تحت حماس 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی، جن میں خواتین، بچے، بوڑھے اور زخمی شامل ہیں، جبکہ اسرائیل اپنی حراست میں موجود قیدیوں کی ایک غیر متعین تعداد کو رہا کرے گا۔

یہ معاہدہ غزہ میں جاری انسانی بحران کے حل کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے، جس سے علاقے میں امن قائم ہونے کی امید کی جا رہی ہے۔

latest breaking news in urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter