پشاور، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی والے کہتے تھے ان سے ہاتھ نہیں ملانا چاہتے یہ فارم 47 والے ہیں، آج یہ خود سپیکر کو فون کر رہے ہیں کہ جلدی جلدی مذاکرات کریں۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پیپلز پارٹی ڈائیلاگ پر یقین رکھتی ہے، ہم نے اتحادی جماعتوں کو ایک میز پر بٹھایا تھا، ہم آج بھی ڈائیلاگ کی حمایت میں ہیں لیکن مجھے اس مخلوق سے اچھائی کی کوئی امید نہیں ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے بڑے بول بولے تھے، اللہ کو بڑے بول پسند نہیں، جن جن کے خلاف یہ باتیں کرتے تھے آج وہ ان کے سیاسی مسیحا بن گئے، مولانا فضل الرحمان کو پتا نہیں کیا کیا کہتے تھے آج ان کے پاؤں پڑے ہوئے ہیں، انہوں نے آج مولانا فضل الرحمان کو سیاسی مسیحا بنایا ہوا ہے۔
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ یہ چاہتے ہیں ہمیں این آر او مل جائے، جو ان کے کرتوت ہیں ان کو این آر او نہیں ملنا، آپ سمجھتے ہیں کہ کرتوت ٹھیک تھے تو آپ کو سزا نہیں ملنی، اگر آپ کے کرتوت غلط تھے تو سماعت 5 بار بھی ملتوی ہوجائے سزا ملے گی، میں سمجھتا ہوں عمران خان القادر ٹرسٹ کیس میں ملوث ہیں۔
گورنر پختونخوا کا کہنا ہے کہ اس وقت بھی یونیورسٹیوں کا چانسلر ہوں، اچھی بات ہوتی صوبائی حکومت کے وزرا 4 جماعتیں پڑھ لیتے، خیبرپختونخوا حکومت کو ایک سال ہوچکا، 26 یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز نہیں، یہ صرف دیکھ رہے ہیں کہ کہیں سے خرچہ مل جائے اور وائس چانسلرز لگالیں۔